Showing 1–12 of 614 results

Active Filters: Clear Filters

Showing 1–12 of 614 results

  • ARTIFICIAL INTELLIGENCE AUR NAYA ALMI NAZAAM


    ISBN: 9786273001844
    Publisher: FICTION HOUSE
    Subtitle: PATHAR KAY ZAMANAY SAY AIK TAK INFORMATION NETWORK KI MUKHTASIR TAREEKH
    Author: YUVAL NOAH HARARI

     2,000
  • KHUDAI FAUJDAR


    ISBN: 9786273001456
    Publisher: FICTION HOUSE
    Subtitle: VOLUME 1, VOLUME 2 – COMPLETE
    Author: MIGUEL DE CERVANTES

     2,000
  • MANTO CENTENARY 1912-2012

    “On the occasion of Saadat Hasan Manto’s birth centenary, there is a pressing need to put the record straight by making his work accessible across the linguistic divide between Urdu and English that hinders a free flowing exchange of ideas within Pakistan. Consisting exclusively of Manto’s writings, this limited edition commemorative volume is intended to be as much a visually pleasing experience as a reading one. Divided into four parts, it showcases Manto’s autobiographical pieces; personality sketches, selected short stories and essays, and for the first time brings into the public domain several hitherto unpublished photographs of the author and his family and friends.” – Ayesha Jalal

    Published in 2012 on the occasion of Manto’s centenary, this volume carries selected original Urdu writings of Manto, along with their English translations. Also included are essays on Manto by contemporary authors including Ayesha Jalal. A must have for fans of Saadat Hassan Manto.
    ISBN: 9789693525236
    Publisher: SANG-E-MEEL PUBLICATIONS
    Subtitle:
    Author: SAADAT HASAN MANTO

     4,000
  • JASOSOO KI KATHA: جاسوسوں کی کتھا

    اے ایس دولت را کے سیکرٹری تھے، 2000-1999

    جنرل اسد درّانی آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل تھے، 91-1990

    ادتیہ سہنا دہلی کے مضافات میں مقیم ایک صحافی اور مصنف ہیں

    ہم نے سچائی کے اتنے قریب رہنے کی کوشش کی ہے جتنا کہ ہم اسے مانتے ہیں چاہے اس میں سے کچھ کو افسانہ ہی کیوں نہ سمجھا جائے۔ حقیقت یہ ہے کہ عام طور پر زیادہ تر کہانیوں کے دو سے زیادہ رخ ہوتے ہیں۔ سچائی ایک رنگین عدسہ ہوتی ہے جس میں ہر کوئی مختلف رنگ دیکھتا ہے۔

    (اے ایس دولت)

    ہم میں سے کچھ کے ذہنوں میں دانائی کا قلزم موجزن ہے، اور وہ اسے دوسروں تک پہنچانے کے لیے انتہائی بے چین ہیں۔ اس کا ایک مفید طریقہ مخالف دھڑوں کے اہم کھلاڑیوں کے درمیان تبادلہ خیال ہے، بشرطیکہ ہم اپنی غلطیاں تسلیم کرنے اور ایک مختلف بیانیہ، حتیٰ کہ متبادل حقائق، سامنے رکھنے کے لیے تیار ہوں۔

    (اسد درّانی)

    جیسا کہ دو جاسوسوں کا کہنا ہے کہ وہ اس کاوش کے نتیجے میں رونما ہونے والے کھلے خطرات کے علاوہ اس کے مضمرات سے بھی آگاہ ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ میز پر بیٹھ کرپرسکون ماحول میں وہ جو باتیں کرتے ہیں، اس کی اہمیت ہوتی ہے۔ ان کی گفتگو پاک بھارت تعلقات کی اصل حقیقت کا احاطہ کرتی ہے۔

    (ادتیہ سہنا)

    افق کی سمت اشارہ کرتے ہوئے جہاں آسمان اور سمندر باہم مل رہے ہیں، وہ کہتا ہے، “یہ محض ایک بصری دھوکا ہے کیوں کہ درحقیقت وہ نہیں ملتے ہیں۔ لیکن کیا یہ منظر خوب صورت نہیں؟ وہ ملاپ جو دراصل نہیں ہوتا۔”

    (سعادت حسن منٹو)

    2016 میں کسی وقت مکالموں کا ایک سلسلہ چلا تھا جس نے اے ایس دولت اور اسد درّانی کے درمیان ملاقات کی بنیادرکھ کردی، چاہے اسے ایک واہمہ ہی کیوں نہ کہہ لیں۔ ایک را کے سابق چیف تھے، جو انڈیا کی انٹیلی جنس ایجنسی ہے، دوسرے اس کی مخالف پاکستانی ایجنسی، آئی ایس آئی کے چیف۔ چوں کہ دونوں کی اپنے آبائی ممالک میں ملاقات نہیں ہوسکتی تھی جب کہ صحافی ادتیہ سہنا ان ملاقاتوں کی میزبانی کررہے ہوں، اس لیے یہ ملاقاتیں دیگر شہروں، جیسا کہ استنبول، بنکاک اور کھٹمنڈو میں ہوئیں۔ میز پر رکھے گئے موضوعات وہ تھے جو طویل عرصے سے جنوبی ایشیا کو آسیب کی طرح گھیرے ہوئے ہیں، سلگتے ہوئے مسائل جن کی وجہ سے لگاتار جانیں ضائع ہوتی ہیں۔ یہ ہر لحاظ سے بر صغیر کے سیاسی قلزم میں گہری چھلانگ تھی، جیسا کہ دونوں جاسوں کی ماہرانہ نظریں اسے دیکھتی ہیں۔

    موضوعات میں کشمیر، ہاتھ سے نکل جانے والے مواقع، حافظ سعید اور ممبئی حملے، کلبھوشن یادیو، سرجیکل اسٹرئیکس، اسامہ بن لادن کے لیے ڈیل، امریکہ اور روس پاک بھارت تعلقات میں کہاں کھڑے ہیں، اور کس طرح دھشت گردی دونوں ممالک کے درمیان گفتگو کی کوششوں کو ناکام بنا دیتی ہے۔

    جب سب سے پہلے اس منصوبے کو زیر بحث لایا گیا تو جنرل درّانی نے ہنستے ہوئے کہا کہ اگر اسے فکشن کی طرز پر لکھا جائے تو بھی کوئی اس پر یقین نہیں کرے گا۔ کشیدہ تعلقات کے دور میں مخالف سمتوں کے سابق جاسوس چیفس کے درمیان یہ ناممکن دکھائی دینے والا مکالمہ، جو اپنی نوعیت کا منفرد منصوبہ ہے، ممکنہ طور پر کچھ جوابات فراہم کرسکتا ہے۔


    ISBN: 9789694026718
    Publisher: VANGUARD BOOKS
    Subtitle: آئی ایس آئی، را اور امن کا واہمہ
    Author: ASAD DURRANI

     3,495
  • AIK SAFAY KI BADSHAHIYAT:
    ایک صفحے کی بادشاہت

    یہ عمران خان کے  2018-2022کے دور حکومت میں پیش آنے والے واقعات کا مفصل، مرحلہ وار بیان ہے۔ وہ دور جب وعدے تو بہت بلند و بانگ کیے گئے لیکن ان پر عمل درآمد کہیں ہوتا دکھائی نہ دیا۔

    ”عمران خان کی کہانی“کا آغاز 2011 میں ہوا جب پاکستان کی اسٹبلشمنٹ نے دودہائیوں سے زیادہ عرصے سے باریاں لینے والی بھٹو اور شریف کی خاندانی حکومتوں کا کوئی سیاسی متبادل تیار کرنے کاارادہ کیا۔ 2014 میں فوج نے عمران کو ”پنتیس پنکچر“ لگانے کا بیانیہ اچھالنے پر اکسایا، جو2013 کے انتخابات کو مبینہ طور پر ”چرانے“ کا حوالہ ہے،ا ور وہ انتخابات نواز شریف کو اقتدار میں لائے تھے۔  مختلف لانگ مارچوں اور دھرنوں نے شریف حکومت کوعدم استحکام سے دوچار کیے رکھا تو اسٹبلشمنٹ نے چیف جسٹس ثاقب نثار اور آصف کھوسہ کی قیادت میں سپریم کورٹ سے نواز شریف کو اقتدار سے نکال باہر کروایا۔ اس کا نقطہ عروج 2018   کے انتخابات تھے جن میں عمران خان کو اقتدار میں پہنچانے کے لیے کھل کر دھاندلی کی گئی۔

     یہ کتاب عمران کے عروج و زوال کا احاطہ کرتی ہے جس کا آغاز 2021 ء میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے درمیان مضبوط شراکت داری کے ”ایک صفحے“ کے بیانیے، سے لے کر اس وقت تک جب یہی ڈاکٹرائن فوج اور اس کے سربراہ کے لیے انتہائی شرمندگی کا باعث بن جانے پر ترک کردیا گیا۔

     عمران کی نرگسی سیاست کے تانے بانے کے پیچھے دو جرنیلوں کی بے رحم خواہش کارفرما تھی، جن میں سے ایک مدت ملازمت میں توسیع (آرمی چیف جنرل باجوہ) جب کہ دوسرا  (ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید)آرمی چیف کے عہدے پر ترقی چاہتا تھا۔ ہوا یوں کہ یہ ٹولہ اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے نظام کے ساتھ مزید کھلواڑ نہ کر سکا۔

     یہ کتاب 2021 کے موسم گرما میں جنرل فیض حمید کے آئی ایس آئی سے پشاور کور میں تبادلے کے بعد سے خان کی حکومت سے ہر ماہ ہونے والی غلطیوں کا احاطہ کرتی ہے، جن کی وجہ سے مشترکہ اپوزیشن اپریل 2022 میں کامیاب عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کے قابل ہوئی اور جس کی وجہ سے بالآخر عمران خان کو گھر جانا پڑا۔

     یہ کتاب سیاسیات اور تاریخ کے طالب علموں کے لیے ایک ناگزیر مطالعہ ہے جو یہ سمجھنا چاہتے ہیں کہ طاقتور لوگوں کے بہترین ادارہ جاتی منصوبے بھی ذاتی خواہشات کی قربان گاہ پر کس طرح بھینٹ چڑھ جاتے ہیں۔

    document.querySelectorAll('.woocommerce-product-details__short-description').forEach(function(element) { const text = element.textContent.trim(); const isUrdu = /[\u0600-\u06FF]/.test(text); // Check if the text contains Urdu characters

    if (isUrdu) { element.classList.add('urdu'); } });


    ISBN: 9789694026688
    Publisher: VANGUARD BOOKS
    Subtitle: عمران خان کے دور کا پاکستان
    Author: NAJAM SETHI

     2,995 3,995
  • Out Of Stock
    Read more

    MUSHAF


    ISBN: A2064
    Publisher: ILM-O-IRFAN PUBLISHERS
    Subtitle:
    Author: NIMRA AHMAD

     1,300
  • HALIM


    ISBN: A2063
    Publisher: ILM-O-IRFAN PUBLISHERS
    Subtitle:
    Author: NIMRA AHMAD

     3,000
  • HALIM


    ISBN: A2062
    Publisher: ILM-O-IRFAN PUBLISHERS
    Subtitle: VOL 2
    Author: NIMRA AHMAD

     3,000
  • NAMAL – VOLUME 2


    ISBN: A2061
    Publisher: ILM-O-IRFAN PUBLISHERS
    Subtitle:
    Author: NIMRA AHMAD

     3,000
  • NAMAL – VOLUME 1


    ISBN: A2060
    Publisher: ILM-O-IRFAN PUBLISHERS
    Subtitle:
    Author: NIMRA AHMAD

     3,000
  • MAHARAJA PORUS


    ISBN: 9789696521853
    Publisher: JUMHOORI PUBLICATIONS
    Subtitle:
    Author: BUDDHA PRAKASH

     800
  • POORA MANTO: JILD CHAHARUM

    This collection differs to earlier Manto anthologiesin that it contains the notes and references of the compiler in his efforts to ensure the accuracy of the text. Saadat Hassan Manto made a deep and lasting impact on Urdu literature with his celebrated short stories. Many of his post-Partition stories centred on the communal horrors of the period. The compiler has dug into the historical records to find rare and early editions. By the conclusion of this series, all aspects of Manto’s works will have been covered making this the most complete and authoritative series.
    ISBN: 9780199408580
    Publisher: OXFORD UNIVERSITY PRESS
    Subtitle: TEHRIRON KAY MUSTANAD MUTOON
    Author: SHAMSUL HAQ USMANI

     1,250
Add to cart